٭ ۔1947 اس بات کا پیغام ہے کہ ہم آپ ہیں۔آپ ہم ہیں۔ ہم پاکستان ہیں۔ہم سب ایک ہیں۔ بالکل ویسے ہی جیسے 1947 میں تھے۔ ہم کوئی لیڈر نہیں ہم قائدؒواقبالؒ کے پیروکارہیں اور انکے قدموں کی خاک برابربھی نہیں ہیں۔
٭-1947 ایک پلیٹ فارم ہے جس میں ہم سب ایک ہیں ۔ہم سب بھائی بھائی ہیں۔ہمارے غم خوشیاں سب ایک ہیں۔
٭۔1947اس کا اعلان ہے کہ ہم اس سبز ہلالی پرچم کے پاسبان ہیں جو عطائے گنبدِ خضراﷺ ہے۔
٭۔1947 سرکارﷺ کے فرمان کا عملی اعلان ہے کہ مسلمانوں کی مثال ایک جسم کی مانند ہے کہ جسم کے کسی حصے میں تکلیف ہو تو پورا جسم اسے محسوس کرتا ہے۔
٭۔1947۔ایک پلیٹ فارم ہے جس سے ہم انشااللہ اپنے بزرگوں کے نقشِ قدم پر چلیں گے۔ انکے رہنما اصولوں کو مکمل طور پر اپنائیں گے وہ اصول جن پر چل کر پاکستان حاصل کیا گیا۔
٭۔1947۔اس راہ پر واپسی کا نام ہے جس کو ہم نے باباؒ کی وفات کے بعد کھو دیا تھا۔
انشااللہ ہم اسی راہ پر چل کر پاکستان کو وہی پاکستان بنائیں گے جس کا خواب حضرتِ علامہ اقبالؒ نے دیکھا اورجس کے لئے حضرت قائد اعظمؒ کی قیادت میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی قربانی دی گئی۔
٭۔1947۔اسی راہ پر واپسی کا اعلان ہے جس سے ہم 75 سال قبل بھٹک گئے تھے اور 75 سال سے اس گمراہی کے نتیجے میں بدترین ذلت و رسوائی کا شکار ہیں۔
٭۔ 1947 ۔ ایمان اتحاد تنظیم کا اعلان ہے۔
٭۔ 1947 ۔ قوتِ عشق سے ہر پست کو بالا کر دے
دہر میں اسمِ محمدؑ سے اجالا کر دے کا اعلان ہے
٭۔1947 ۔ پاکستان کا مطلب کیا لا الہ الا الله محمد رسول الله کا اعلان ہے۔
٭۔1947 ۔ پاکستان کی خاموش اکثریت کا پلیٹ فارم ہے جو 75 سال سے اپنے ملک کے حالات پر کڑھ رہی ہے ۔روز مرتی روز جیتی ہے۔ جس کا اب یہ فیصلہ ہے کی روز روز کے رونے سے ایک دن کا رونا ہی بہتر ہے۔
٭۔1947۔ ہر پاکستانی کا پلیٹ فارم جو اپنے پاکستان کو قائدو اقبال ؒکے افکار کی روشنی میں ایک حقیقی فلاحی اسلامی مملکت بنانے کی تڑپ رکھتا ہے۔
٭۔1947 ۔ کی محمدؑ سے وفا تو نے تو ہم تیرے ہیں
یہ جہاں چیز ہے کیا لوح و قلم تیرے ہیں کا اعلان ہے۔