سوال یہ ہے کہ آپکو کیا کرنا ہے؟
٭۔یاد رکھیں کہ ہم آپ ہیں۔آپ ہم ہیں۔ہم سب ایک ہیں۔ہم پاکستان ہیں۔
٭۔نہ تو ہمارے پاس جائزوناجائز پیسہ ہے کہ ہم جلسے کریں۔ میڈیا سوشل میڈیا پر فنڈنگ کریں۔
٭۔اس ساری جدوجہد میں آپ ہی سب سے اہم ہیں۔ اس لئے کہ آپ پاکستان ہیں۔
٭۔ ہر پاکستانی پر فرض ہے کہ وہ 1947 کے پیغام کو آگے سے آگے ہر اس مردوعورت تک پہنچائے جواسکی رعیت میں ہے۔
٭۔اپنے گھر اپنے محلے گلی میں اس پیغام کو ہر کسی تک پہنچائیں۔میری بہنیں ، بیٹیاں جو گھریلو خواتین ہیں چاہے جاب کرنے والی ہیں وہ ایک دوسرے کو اپنے بچوں کو 1947 کا پیغام پہنچائیں اور سمجھائیں اور زیادہ سے زیادہ بہنیں بیٹیاں خود بھی1947 کی ممبر بنیں۔ اور اپنی دوستوں،رشتہ داروں ہر کسی کو جو ان سے وابستہ ہے اسے عظیم مقصد کا ممبر بنائیں۔
٭ہماری بہنوں بیٹیوں اور ماؤں کا کردار قیامِ پاکستان میں بھی بے مثال تھا اور انشااللہ مجھے یقین ہو کی میری بہنیں بیٹیاں اب پھر وہی کردار ادا کریں گی۔اور پوری دنیا دیکھے گی کہ ہماری بہنیں بیٹیاں جرات بہادری میں اپنی مثال آپ ہیں۔اس قوم کی ہر بیٹی فاطمہ صغری ہے۔ فاطمہ صغری ہماری آپکی وہ بہادر بیٹی تھی جس نے 1947 میں صرف 14 سال کی عمر میں برطانوی دفتری عمارت لاہور کی چھت پر بنا کسی سیڑھی کے چڑھ کربرطانوی پرچم اتار کر پاکستان کا پرچم لہراا دیا تھا ۔اور ساری دنیا اس بہادری جرات پر حیران رہ گئی تھی۔
٭۔ ہر کسی کو سمجھائیں کہ پاکستان ہمارا گھر ہے۔ہم نے ہمارے بچوں نے یہاں رہنا ہے۔ اور اس میں لگی آگ ہم نے ہی بجھانی ہے اور انشااللہ ہم کامیاب ہوں گے جیسے ہمارے بزرگ ہمارا وطن حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے تھے۔
٭۔اساتذہ کرام اپنے طالبِعلموں کے ذہنوں میں نقش کریں کہ پاکستان ہمارا گھر ہے ۔ اسے ذلت و رسوائی سے اور مسائل کی دلدل سے ہم نے مل کر نکالنا ہے اور ہمیں ہی اسکی حفاظت کرنی ہے ۔
٭۔ ہر پاکستانی کو 1947 کا ممبربنائیں۔
٭۔جتنے جلد ممبر بڑھیں گے اتنی ہی منزل قریب ہوتی جائے گی انشاااللہ۔ اسلئے زیادہ سے زیادہ ممبرز بنیں ۔
٭۔ہمارےمعزز اینکرز صحافی اور میڈیا پرسنزپر مجھے یقین ہے کہ وہ اپنا کلیدی رول ادا کریں گے تا کہ 1947 کا پیغام اور اسکی مکمل آگاہی ہر پاکستانی تک پہنچے اور ہرپاکستانی راہِ حق کی اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کرئے۔
اس ملک نے آپکو سب کچھ دیا دولت ،عزت،شہرت۔ اب یہ ملک بھی آپکی طرف دیکھ رہا ہے کہ آپ اس ملک کے لئے کیا کرتے ہیں۔بلا شبہ آپ اس دھرتی کے با غیرت بیٹے بیٹیاں ہیں۔اور اس دھرتی ماں کا فخر ہیں۔ اور مجھے یقین ہے کہ انشااللہ آپ اس جدوجہد میں بے مثال رول ادا کریں گے۔اور معاشرے میں قائد و اقبال کا پیغام عام کرتے ہوئے ایک حقیقی فلاحی ریاست کے قیام میں ہمارا بھرپور ساتھ دیں گے۔بے شک یہ ہم سب پر دھرتی ماں کا قرض بھی ہے اور فرض بھی۔
٭۔انشااللہ جب ہمارے ممبر ایک خاص نمبر تک چلے جائیں گے تو ہم بنا کسی لڑائی جھگڑے کے امورِمملکت سنبھال لیں گے۔
٭۔آپ میں سے جو بھی پاکستانی جو کسی بھی شعبے میں اپنے اس گھر پاکستان کی بہتری کےلئے منصوبہ رکھتے ہوں وہ ضرور آگے آئیں۔ہم سے رابطہ کریں۔ہمارا ساتھ دیں۔
٭ہم کسی بھی قسم کے انتشار کے حق میں نہیں ہیں۔ ہر کام پر امن طور پر کرنے کے حق میں ہیں۔ ہمارے باباؒ اور ہمارے بزرگوں نے پرامن جدوجہد کے ذریعے پاکستان حاصل کیا تھا اور ہم جو قائدواقبالؒ کے قدموں کی خاک برابربھی نہیں ہیں وہ اپنے بابائے قوم کے اصولوں پر ہی چلیں گے انشااللہ۔
٭ ہر کام بتدریج ہو گا جس کی تفصیلات کا ذکر اگلی پوسٹوں میں کیا گیا ہے۔
٭انشااللہ کسی قسم کا قانونی و آئینی خلا پیدا کئے بغیر بتدریج معاملات کو بدلا جائےگا۔
٭ہر پاکستانی اپنے ساتھ اپنے دوستوں فیملی رشتہ داروں محلہ داروں ہر کسی کو 1947 کا ممبر بنائے۔بے شک یہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ اپنے گھر پاکستان کو ان حالات سے نکالنے میں اپنا کردار ادا کرے۔اور دن رات جدو جہد کرے تاکہ ہم اپنے گھر پاکستان کو ایک حقیقی اسلامی فلاحی ریاست بنا سکیں۔
٭انشااللہ کوئی جلسے نہیں احتجاجی مظاہرے نہیں بلکہ ایک پرامن کامیاب پر جدوجہد۔
٭کیونکہ پاکستان ہم سب کا گھر ہے اور انشااللہ ہم سب نے اب مل کر اسے قائدواقبال کا پاکستان بنانا ہے۔ اور اس راہِ حق میں ہر کسی کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ اور مجھے الحمدوللہ یقین ہے کہ ہر پاکستانی مرد و عورت بوڑھے بچے جوان سب اس جدوجہد میں اپنا کردار ادا کریں گے اور بالکل ویسے ہی کریں گے جیسے ہمارے بزرگوں نے ادا کرکے پاکستان حاصل کیا ۔
٭ہم کوئی لیڈر نہیں ہم تو قائدواقبال کے قدموں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہیں ۔ ہم تو ان قدموں کے نشانوں پر چلنے والے ہیں جن پرہمارے قائدواقبالؒ کی رہنمائی میں ہمارے آباؤاجداد چلے۔اور اللہ پاک نے سرکارﷺ کے صدقے ہمیں اس عظیم نعمتِ بے مثل پاکستان سے نوازا۔
٭اب بھی انشااللہ ،اللہ پاک سرکارﷺکے صدقے ہمیں اس عظیم مقصد میں ضرور کامیاب کریں گے۔
٭ہر پاکستانی باباؒ کے اصولوں کو اپنے دل و دماغ میں نقش کرکے پوری دیانتداری سے پر ان پر کاربند ہو جائےتو انشااللہ منزل دور نہیں۔
٭٭ایمان٭٭ اتحاد٭٭ تنظیم٭٭
٭۔حضرتِ اقبال فرماتے ہیں۔
ہزار خوف ہولیکن زبان ہو دل کی رفیق
یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق