٭٭ حلف نامہ٭٭

Share on facebook
شیئر کریں
Share on twitter
شیئر کریں
Share on whatsapp
شیئر کریں

        ٭۔ہر سرکاری اہلکار کو بوقتِ ملازمت قرآنِ پا ک پر ہاتھ رکھ کر  باآوازِ بلند یہ حلف دینا ہو گا ۔اسکی ریکارڈنگ مذکورہ اہلکار کے ریکارڈ میں محفوظ کر دی جائے گی۔اور تحریری شکل میں بھی محفوظ کرلی جائے گی۔

 ٭۔ سرکاری دفاتر میں قبر کی تصاویر آویزاں کی جائیں گی کہ اپنا اصل مقام یاد رہے اور کوئی بھی بد دیانتی رشوت ستانی یا اقربا پروری کا تصور تک نہ کر سکے۔

٭۔یاد رہے کہ ہر سرکاری دفتر میں کیمرے بھی نصب ہوں گے اور انتہا ئی سخت آن لائن نگرانی بھی رکھی جائے گی۔

٭۔جیسا کہ پہلے بتایا جا چکا کہ “پیمانہ خدمت” بھی نصب کیے جائیں گے تا کہ سرکاری اہلکاروں کو مکمل طور پر پاکستانیوں کی خدمت کا پا بند بنا یا جا سکے۔

٭۔حلف نامہ کی ریکارڈنگ اور تحریری شکل کی ایک کاپی سرکاری اہلکار کی فیملی کو بھی دی جائے گی۔

 

٭٭٭حلف نامہ٭٭٭

 

میں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ولد۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ قرآنِ پاک پہ ہاتھ رکھ کر  اللہ پاک کی بارگاہ اور سرکار ﷺ کے حضورصدقِ  دل سے یقین کے ساتھ قسم اٹھاتا ہوں اور زبان سے  اقرار کرتا ہوں/کرتی ہوں کہ  میں ہر حال میں پاکستان کا وفادار رہوں گااور اپنے فرائض پوری ایمانداری ، دیانتداری سے ادا کروں گا۔اور میرے فرائض سے متعلق اپنے پاس آنے والے ہر پاکستانی کی قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے مکمل خلوص اور خوش اخلاقی سے داد رسی کروں گا۔

 

اور یہ کہ پاکستان کے مفاد اور اپنے  فرائضِ منصبی کو ذاتی ،خاندانی مفاد و ہمہ قسم دیگر دائریکٹ اور اِن دائریکٹ مفادات پر ہر صورت مقدم رکھوں گا- میں مر جاوں گا لیکن پاکستان کے مفاد پر آنچ نہیں آنے دوں گا میرا جینا مرنا پاکستان تھا، ہے اور رہے گا- میں صدقِ دل سے تسلیم کرتا ہوں اور زبان سے اقرار کرتا ہوں کہ یہ دنیا آخرت کی کھیتی ہےاور مجھے آج نہیں تو کل قبر میں اتر جانا ہے ۔ میں بد دیانتی، رشوت ستانی ،اقربا پروری  کی لعنت سے خود کو ہر حال میں دور رکھوں گا اور اپنے فرائضِ منصبی صدقِ دل سے پوری ایمانداری دیانتداری سے بطور راعی ادا کروں گا۔

اللہ پاک سرکار ﷺ کے صدقے اس عہد میں مجھے استقامت عطا فرمائیں آمین۔

 

اگر میں اپنے حلف کی دانستہ یا نا دانستہ عہد شکنی کروں تونہ صرف  مجھےدنیاوی طورپر قرار واقعی سزا دی جائے جو کہ سرِ عام موت ہے۔ بلکہ میں صدقِ دل سے  قسم اٹھاتا ہوں اور زبان سے اقرار کرتا ہوں کہ میں  ایسی صورت میں مسلمان کہلانے کا حقدار نہ ر ہوں گا اور رحمتِ خداوندی اور شفاعتِ سرکار ﷺ سے محرومی  میرا مقدر ہو۔اور جہنم میرا مستقل ٹھکانہ ہو۔

 

میرےوالدین اہل و عیال احباب اور اہلِ خانہ بشمول میری بیوی بچے  اگر میری ایسی عہد شکنی کی وجہ سے میری حرام کی کمائی کھائیں تو وہ بھی اس جرم میں برابر کے شریک تصورہوں۔ وہ بھی مسلمان نہ رہیں اور وہ بھی رحمتِ خداوندی اور شفاعتِ سرکار ﷺ سے محروم رہیں۔اور جہنم انکا مستقل ٹھکانہ ہو۔

Leave a Reply